UrduUrdu Grade 9

Hamd Class 9Th New Urdu Book PCTB 2025

حمد (نظم) جماعت نہم

Hamd Class 9Th New Urdu Book PCTB 2025

جماعت نہم

سبق نمبر 1۔ حمد (نظم)

:حوالہ نظم

نظم کا عنوان: حمد

شاعرکا نام:مظفر وارثی (1933ء-2011ء)

صنفِ سخن: نظم نگاری

ماخذ: بابِ حرم

الفاظ معانی

معانی الفاظ معانی الفاظ
تک تلک آسمان، چرخ، گردوں، سما فلک
الگ، منفرد جدا جلوہ، آب و تاب، چمک دمک، عکس، پرتو، روشنی جھلک
رنگینی، مراد ہے انداز رنگ صبح، تڑکا، بھور، رات کا چھٹا حصہ، آفتاب طلوع ہونے سے کچھ دیر پہلے کا وقت سحر
پھول گل ہریالی، سبز رنگ، روئیدگی، شادبی، گھاس سبزہ
پتھر سنگ چھاتی سینہ
بجتا گونجتا پتھر کی چھاتی سینۂ سنگ
انداز، طور طریقہ، نغمہ آہنگ عالم، دنیا، جہاں
راہ دکھانے والا رہ نما تلاش،کھوج جستجو
قائم، مقیم، ساکن، بسا ہوا مکان آباد نجوم، کواکب ستارے
آفتاب، شمس، مہر سورج قمر، مہتاب چاند
سنگ پتھر علامت، آثار نشاں
حیوان جانور عنایت، بخشش، نذرانی، عطیہ عطا
حوالے کر کے سونپ کر تعریف، اللہ کی تعریف بیان کرنا حمد و ثنا
انسانیت کا رتبہ منصبِ آدمیت عہدہ منصب
نیابت، خلیفہ کا منصب خلافت عطا کی، عنایت کی بخشی
فریاد، درخواست، استدعا التجا چوکھٹ، در، دروازہ، باب دہلیز

تشریح اشعار

(بندنمبر1)

یہ زمیں، یہ فلک، ان سے آگے تلک

جتنی دنیائیں ہیں، سب میں تیری جھلک

سب سے لیکن جُدا، اے خُدا، اے خُدا

:مفہوم

 ارض و سموٰات اور اس لا محدود کائنات کے ہر ذرّے میں اللہ تعالیٰ کی قدرت، شان اور بڑائی کی نشانیاں دکھائی دیتی ہیں۔اللہ تعالیٰ کی قدرت منفرد اور سب سے الگ ہے۔

:تشریح

تشریح طلب زیرِ غور و فکر حمد کے اس شعر میں مایہ ناز شاعر مظفر وارثی خالقِ کائنات کی حمد و ثناء بیان کر رہے ہیں وہ کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ بے انتہا قدرت اور طاقت رکھنے والا ہے۔ کائنات کی ہر ہر چیز میں اللہ تعالیٰ کی قدرت اور عظمت کی نشانیاں دکھائی دیتی ہیں۔صرف یہ زمین ہی نہیں بلکہ آسمان کی وسعتوں پر بھی غور کیا جائے تو اللہ ہی کی شان دکھائی دیتی ہے۔

اُسی کا یہ جلوہ ہے چاروں طرف

ہزاروں نشاں ہیں ہزاروں طرف

درحقیقت شاعر سمجھا یہ رہے ہیں کہ ایک یہ دُنیا ہے جہاں ہم رہتے ہیں اور اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں سے مستفید ہوتے ہیں اور اسی طرح سورج ، چاند اور ستاروں کو دیکھ کر متاثر ہوتے ہیں اور ان کے بنانے والے کی تعریف بیان کرتے ہیں۔دوسری طرف کائنات کا وہ حصہ جہاں تک ہماری رسائی نہیں ہے اس کا خالق و مالک بھی اللہ تعالیٰ ہی ہے۔اللہ تعالیٰ کی قدرت اور طاقت سب سے الگ اور منفرد ہے۔اُس کا کوئی شریک نہیں ۔کائنات کی ہر چیز اللہ تعالیٰ کی بڑائی اور قدرت کی گواہی دیتی ہے۔

“بے شک اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے۔”

                                                       (القرآن) 

الغرض شاعر بتا رہے ہیں کہ اللہ تعالیٰکی بزرگی ، قدرت اور طاقت کی نشانیاں ساتوں زمین و آسمان میں موجود ہیں۔وہی کائنات کا مالک ہے۔

(بند نمبر2)

ہر سحرپھوٹتی ہے نئے رنگ سے

سبزہ و گُل کِھلیں سینۂ سنگ سے

گونجتا ہے جہاں تیرے آہنگ سے

جس نے کی جُستجو، مل گیا اُس کو تُو

سب کا تُو رہ نما، اے خُدا، اے خُدا

(بند نمبر3)

ہر ستارے میں آباد ہے اک جہاں

چاند سورج تیری روشنی کے نشاں

پتھروں کو بھی تُو نے عطا کی زباں

جانور، آدمی کر رہے ہیں سبھی

تیری حمد و ثناء، اے خُدا، اے خُدا

(بند نمبر4)

سونپ کر منصبِ آدمیت مجھے

تُو نے بخشی ہے اپنی خلافت مجھے

خم رہے میرا سر تیری دہلیز پر

ہے یہی التجا، اےخُدا، اے خُدا

(بابِ حرم)                                                                                                                                                      

:خلاصہ

شاعر فرماتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ کی قدرت کی نشانیاں زمین و آسمان میں جا بہ جا دکھائی دیتی ہیں۔ رات سے صبح کا ہونا ، پتھریلی زمین سے پیڑ پودوں اور طرح طرح کے پھولوں کا اُگنا یہ سب اللہ تعالیٰ کی قدرت کے نظارے ہیں۔جو لوگ اللہ تعالیٰ کی راہ میں نکلتے ہیں اللہ تعالیٰ ان کوشش کرنے والوں ہی کو ملتا ہے۔کائنات کی وسعت کا اندازا لگانا مشکل ہے بے شمار ستارے اور کہکشائیں ہیںاور یہ سب اللہ تعالیٰ کی عظمت کی نشانیاں ہیں۔اللہ ہی ہے جو بے جان پتھروں سے کلام کروا دیتا ہے۔انسان اور حیوان سب اللہ تعالیٰ کی بڑائی بیان کرتے ہیں۔شاعر کہتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کو نہ صرف اشرف المخلوقات بنایا بلکہ زمین پر اپنا خلیفہ بنایا۔شاعر کہتے ہیں کہ یا اللہ مجھے عبادت اور سجدہ ریز ہونے کا شوق بھی عطا فرما اور میرا سر ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے سامنے جھکا رہےیا اللہ میری صرف یہی دعا ہے۔

مرکزی خیال

کائنات کی ہر چیز میں اللہ تعالیٰ کی قدرت کی نشانیاں موجود ہیں۔اللہ تعالیٰ کوشش کرنے والوں ہی کو ملتا ہے۔سورج، چاند ستارے اور لا متناہی کہکشائیں اللہ تعالیٰ کی بڑائی کی نشانیاں  ہیں۔اللہ تعالیٰ بے جان پتھروں سےکلام کروانے پر قادر ہے۔اللہ تعالیٰ نے زمین پر انسان کو اپنا نائب بنایا۔ اللہ سے دعا ہے کہ مجھے سجدے کا ذوق و شوق عطا فرمائے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

CAPTCHA


Back to top button